915

چوہدری نور الحسن تنویر ایم این اے حلقہ 169کی پبلک سیکرٹیرٹ میں پریس کانفرنس

ہارون آباد(عوامی پریس کلب)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماو ڈویژنل صدر چوہدری نور الحسن تنویر ایم این اے حلقہ 169نے پبلک سیکرٹیرٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار عوام اور معیشت و معاش کے لیے تباہی کا سونامی ثابت ہوئی ہے۔

اور ہارون آباد سمیت ضلع بہاولنگر کے علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا اور یہ عوام سے انتقام لینے کی منفی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں جو سراسر عوام کے حقوق کی تلفی اور عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے. ترقیاتی منصوبوں میں میانوالی اور تونسہ کو نوازا جا رہا ہے اور تخت میانوالی اور تخت تونسہ کی سیاست نے پنجاب کے عوام کو محرومیوں سے دوچار کر دیا ہے۔

قومی اسمبلی میں حلقہ کے عوام کے مسائل کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ضد اور انتقام کی آگ میں جلتے حکمرانوں نے اس حلقہ کے عوام کو پسماندہ رکھنے کی کوشش کر نے کی ہٹ دھرمی اپنا رکھی ہے. تمام حلقوں میں برابر کی سطح پر ترقیاتی فنڈز کا اجراء ہی عوامی سیاست ہوتا ہے لیکن حکمران عوامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔

مسلم لیگ ن نے ہمیشہ عوامی مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اور نیک نیتی سے پالیسیاں اختیار کی ہیں اگلے ہفتے میں ممکنہ بجٹ کے بارے میں مسلم لیگ ن نے پری بجٹ جائزہ پیش کیا ہے اور عوام کے لئے یہ بجٹ مہنگائی اور بیروزگاری کا سیلاب لائے گا اور مسائل کا انبار مزید گھمبیر ہونے کے خدشہ کو پہلے ہی ہماری جماعت نے عوام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

نالائق ہونے کے ساتھ ساتھ یہ حکومت کرپشن میں بھی ریکارڈ پر ریکارڈ قائم کر رہی ہے اور کرونا فنڈز سے لیکر رنگ روڈ تک ان کی نااہلی اور کرپشن کی ایسی عجب اور غضب کہانیاں ہیں کہ عوام دنگ رہ جائیں گے. تین سال گزرنے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کوئی میگا پراجیکٹس متعارف نہیں کرایا گیا اور قرضے بھی کئی فیصد بڑھ چکے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں کا بھی دور دور تک کوئی بھی نشان نہیں ہے۔

عوام کے لئے دو وقت کی روٹی پوری کرنا ممکن نہیں رہا ہے اور غریب مکاوء پالیسی نے اس حکومت کو تاریخ کی بدترین گورنمنٹ ثابت کر دیا ہے حکمران خود کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن نے وافر بجلی پیدا کی ہے تو اس وقت لوڈ شیڈنگ سے عوام کو خوار کیوں کیا جا رہا ہے۔

حکومت اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے اور بہت جلد اس کا خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ یہ حکومت سب کیلیے بوجھ کے سوا کچھ نہیں ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں