محکمہ فوڈ ہارون آباد کی جانب سے غلہ منڈی ہارون آباد میں فروخت کے لیے آنے والی گندم زبردستی اٹھانے کے خلاف انجمن آڑھتیان نے مکمل ہڑتال کرتے ہوئے کاروبار بند کر دیا ہے غلہ منڈی ہارون آباد کے صدر صداقت پنسوتہ نے میڈیا نمائندگاں سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر ہارون آباد کے احکامات کے تحت محکمہ فوڈ ہارون آباد کے عملہ نے کھلی گندم کی چھوٹی سے چھوٹی ڈھیری تک بھی اٹھا لی ہیں.
اور یہ گندم کسی آڑھتی نے سٹاک نہیں کی تھی بلکہ یہ عام زمینداروں کی گندم تھی جو محکمہ فوڈ نے جبری طور اٹھا کر اس کو سرکاری خریداری کا حصہ بنا لیا ہے.انجمن آڑھتیان نے ہمیشہ محکمہ فوڈ کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اس بار بھی ٹارگٹ دو لاکھ بیس ہزار بوری تھا لیکن غلہ منڈی ہارون آباد نے چار لاکھ بوری محکمہ فوڈ کو فراہم کر دی ہے اس کے باوجود یہ کاروائی سراسر نا انصافی ہے.
گورنمنٹ کی پالیسی کے مطابق گندم فراہم کی ہے لیکن محکمہ فوڈ مقررہ مقدار سے زیادہ وزن کٹوتی کر رہا ہے.اب عوام منڈی سے دس من گندم بھی خرید نہیں سکتے.یہ سارا سلسلہ نہایت افسوس ناک ہے اور تاجران کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کے ساتھ بھی ناانصافی ہے اور اگر اس سلسلے کو بند نہ کیا گیا تو غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال جاری رکھی جائے گی.متعلقہ اعلیٰ حکام کو اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کاشتکاروں اور آڑھتیان کے اس مسئلہ کو حل کرنا چاہیئے
