2,328

معاشرتی زندگی

تحریر: محترمہ تسکین زہرہ

بہت عرصہ پلان بناتے ہوئے گزر گیا ہے کے لائبریر جوائن کروں گی کتابیں پڑھنے کا شوق پیدا ہوا تو دل میں سوچا کہ خود کو اچھا انسان اور اچھا اخلاق کے لیے کتب پڑھنا بہت ضروری ہے۔ایک تو علم میں اضافہ ہوگا اور دوسرا وقت اچھا گزرے گا تو آج اتفاق سے لائبریری کی طرف جانے کا موقعہ ملا تو لائبریری بند پڑی تھی۔پاکستان میں کتاب خریدنا کتاب پڑھنا آسان کام نہیں۔ہماری قوم بہت سست ہے اس کی وجہ ایک تو نوجوان طبقے کی محبت میں گرفتاری ہے اور دوسرا فیس بک instagram اور رہتی کسر tiktokنے نکال دی ہے ۔۔

ہمارے ملک میں ریسٹورنٹ ، شاپنگ مال، پارک سب کھلے ہے کرونا میں اگر بند ہوئے تو تعلیمی ادارے ہیں۔۔۔ ایک بات سمجھ نہیں آئی پارک میں کرونا نہیں ہوگا شاپنگ مال میں کرونا کُچھ نہیں کہیں گا۔لائبریری میں میری خیال میں بہت کم لوگ جاتے ہوگئے۔اگر یہ کہہ کے لائبریری کھلی رکھ دی جاتی کے آپ کتاب گھر لے جا کی پڑھ کے واپس کرسکتے ہے تو اس میں کوئی حرج تو نہیں ہے۔۔۔لیکن پاکستان میں پڑھائی ایک بزنس بن کے رہ گیا ہے

۔میں ایک کورس کرنا چاہ رہی تھی جو کے ایک مہینے کا ہے تو پندرہ ہزار فیس بتاتی گئی اور کلاس 15سے 20 منٹ کی ہوتی ہے حکومت بھی اس بارے میں کوئی حکمتِ عملی نہیں کر رہی یونیورسٹیوں کے حالات تو سب کو پتہ ہی ہوگئے۔۔۔ پڑھائی کم اور مغربی سرگرمیاں زیادہ ہوتی ہیں۔۔۔ نوجوان نسل تو سراسر تباہی کی طرف جا رہی ہے۔۔۔ سب سمجھ سے باہر ہے کے یہ ہو کیا رہا ہے؟؟؟

مزید پڑھیں: محبت،احساس اور وقت گزاریhttps://haroonabadnews.com/17/02/2021/1090/

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں