423

مٹر آلو، مٹروں والے چاول، مٹرقیمہ

یہ کیا مٹر آلو، مٹروں والے چاول، مٹرقیمہ، ہر دوسرے دن مٹر پک رہے ہمارے گھر کیا دنیا کی باقی چیزیں ختم ہوگئی ہیں( کھانے میں مٹر قیمہ دیکھ کر میں تڑپ اٹھا)دادو : مچھی کھواؤ ایس ( ک ن ج ر) نوں می : ہاں مچھلی کھانا کوئی بُری بات تو نہیں آپ لوگوں نے مچھلی تو ایسے فریز کی ہوئی ہے جیسے فریزر میں بچے دینے اس نےدادو : وے رب دا شکر ادا کر جو پکے بسم اللہ کرکے کھایا کرمی : کیوں شیطان بھاگ جائے بھئی شیطان بھی تو مٹر کھائے نہ مٹر کھا کھا کے میرے تو مسوڑے بھی ہرے ہوگئےدادو : نورے اے قصور مٹراں دا نہیں تو برش سہی کریا کر ( ب ے غ ی ر ت ا)میں مٹروں کو قیمہ سے ہٹا ہٹا کر روٹی کھا رہا تھا کے باہر سبزی والے نے آواز لگائی ””’ ‘دانیاں دی پڑی مٹر آگئی سو دی ڈھائی کلو ””’میں کھانا وہیں چھوڑ کے باہر گیا اور سبزی والے سے کہاپاء مٹر ہے؟سبزی والا : آہو بہت مٹر پترا کتنی چاہیےمی : پاء ساڈے گھر وی ہے ہن ایتھے آواز نہ لگائیابھی یہ کہہ کر گیٹ بند کرنے لگا کے دادو نے پیچھے سے آواز دی ویرے ٹھہر جا اے پانج کلو مٹر دے جا…………….

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں