492

عوام کا مطالبہ ہارون آباد کو ضلع کا درجہ دیا جائے


(تحریر چوہدری طارق جمیل)
جنوبی پنجاب کا پسماندہ ترین ضلع بہاولنگر سرحدی ضلع ہونے کے باوجود حکومتوں کی عدم توجہ کا شکار ہے۔نہ ریل سروس نہ روڈ نہ زراعت کے لیے پانی نہ پینے کے لیے نہ انڈسٹری نہ یونیورسٹی نہ کو ئی بڑا ہسپتال نہ سرکاری انفراسٹرکچر۔کثیر رقبہ پر مشتمل ضلع کی پانچوں تحصیلیں پسماندگی اور غربت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔علاج معالجے کے لیے لاہور جانا پڑتا ہے۔ اکثر مریض راستے میں دم توڑ جاتے ہیں۔ہیڈسلیمانکی سے لے کر چولستان تک غربت اور لاقانونیت۔نہ سی پیک میں شامل نہ حکومت کا کوئی ریلیف پیکج۔شا ید اس ضلع میں کوئی اور مخلوق بستی ہے۔
منتخب نما ئندے اسلام آباد اور لاہور سے باہر نکلنا پسند نہیں کرتے۔چار چار بار حکومتی ایوانوں میں بیٹھنے والے موقع نہ ملنے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ضلع بہاولنگر کی کثیرآبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبورہے۔قیام پاکستان کے بعد کو ئی بڑا حکومتی منصوبہ شروع نہیں ہو سکا۔بہاول نگر تا فورٹ عباس روڈ 1995 ء کے بعد مرمت تک نہ ہو سکا۔قیام پاکستان سے پہلے کی چلنے والی ریل سروس گزشتہ25سال سے بند پڑی ہے۔اربوں روپے کا لوہا نکارہ اور اسٹیشن کھنڈرات کا منظر پیشں کر رہے ہیں۔
ہارون آباد کی غلہ منڈی 1980ء کی دہائی میں ایشیا کی بڑی منڈی تھی۔اب حکومتی عدم توجہ کا شکار ہے۔آدھے سے زیادہ ضلع کوزراعت کے لیے پانی فراہم کرنے والی ہاکڑہ کینال 75 سال گزرنے کے باوجود پختہ نہ ہو سکی۔جگہ جگہ شگاف پڑنے سے پشتے کمزور اور نہر تنگ ہوتی جا رہی ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے زراعت تباہی کے آخری دہانے پر ہے۔گرمیوں کے موسم میں پانی کی شدید ضرورت کے باوجو شدید کمی ہوتی ہے۔زیر زمین پانی کڑوا ہونے کی وجہ سے لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں۔
لوگوں کا ذریعہ معاش جانوروں پر ہے۔پانی کی کمی کی وجہ سے چولستان میں جانور پیاسے مر رہے ہیں۔
گندم کی فصل،کپا س،دھان اس علاقے کی اہم فصلیں ہیں۔زرعی علاقہ ہونے کی باوجودزراعت کے متعلق کوئی بڑی انڈسٹری نہ لگنے کی وجہ سے کسان استحصالی نظام کا شکار ہے۔کسانوں کے لیے نہ ریلف پیکج نہ براۂ راست سبسڈی۔
بہاولنگر کے عوا م کا مطالبہ ہے کہ تخت لاہور اور اسلام آباد ہم پر ترس کھائیں اور زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے پانی کی فراہمی کو سارا سال یقینی بنایا جائے۔کسانوں کو بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں۔سیلاب،خشک سالی اور قدرتی آفات میں ہونے والے نقصانات میں ریلیف پیکج دیا جائے۔بہاولنگر سے مروٹ سڑک کو دو رویّہ کیا جائے۔
اہل علاقہ نے تبدیلی سرکار سے اپیل کی ہے کہ گزشتہ حکمرانوں کی طرح ہمیں نظر اندازنہ کیا جائے۔ضلع کو انتظامی بنیادوں پر تقسیم کر کے ہارون آباد کو ضلع کا درجہ دیا جائے۔تا کہ لوگوں کو طویل مسافت طے کر کے بہاولنگر نہ جانا پڑے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں