367

سردی اور دولت

تحریر: ہانیہ ارمیا

شدید سردی سے دانت بج رہے تھے حالانکہ گرم کوٹ اوڑھ رکھا تھا۔

پھر بھی آج سردی روکنے میں یہ انگریزوں کی امداد ناکام ثابت ہوئی۔

اْس نے بےدلی سے ابلے انڈوں کا ڈبہ دیکھا۔ جو جوں کا توں بھرا تھا۔ آج ایک نہ نہیں بکا۔ اس کا شدت سے دل چاہا کہ اس میں سے انڈے نکال کے کھا لے۔

اسی اثنا میں اسی کا ہم عمر تیرہ سالہ لڑکا گاڑی سے اترا اور کھکھلاتے ہوئے بولا ماما آئس کریم کھانے کا مزہ اسی موسم میں آتا ہے رفیق کو لگا شائد اللہ نے یہ سردی محسوس کرنے کی اذیت ہم غریبوں کو ہی دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں