475

مکافاتِ عمل

تحریر: ہانیہ ارمیا

رسول بخش روایتی سوچ کا مالک تھا۔ شادی شدہ، سادگی پسند، شوہر کی تابعدار عورتوں کو قابلِ احترام سمجھتا تھا۔

تنہا رہنے والی یا روزگار کمانے والی عورتیں اسے دو نمبر لگتی۔

وقت پلٹا رسول بخش کی بڑی بیٹی جو ۲۳ سال کی ہوتے ہی بیاہ دی گئی تھی۔ دس سال بعد بیوہ ہو کر واپس میکے آ گئی۔

ایک بیٹی کو لیے، جس کی تعلیم کے لیے اب اسے تنِ تنہا سڑکوں پہ نکلنا تھا۔

رسول بخش فکرمند تھا کیونکہ آج اس کی بیٹی بھی کسی اور رسول بخش کی نگاہ میں دو نمبر گردانی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں