302

محکمہ انہار کی بد عنوانی

ھارون آباد(چوھدری طارق جمیل)محکمہ انہار میں رشوت کا بازارگرم موگہ جات کا سائز کم کر کے کسانوں کو رشوت دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے پہلے ہی کسان بارش کی کمی کی وجہ سے پریشان اوپر سے 15 دن کی سالانہ واری بندی کو ڈیڑھ ماہ تک بڑا کے کسانوں کے منہ سے آخری نوالہ چھیننے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے تفصیلات کے مطابق 15 دن کی منظور شدہ سالانہ واری بندی کو محکمہ انہار کے افسران کی غفلت اور لا پرواہی کی وجہ سے ڈیڑھ ماہ تک بڑا کر کسانوں کا معاشی قتل اور گندم سرسوں اور چارہ جات کی فصل ختم ہونے کے قریب ہے اب جب کسانوں کو نہری پانی کی امید تھی تو موگہ جات کے سائز تنگ کر کے محکمہ نہر رشوت وصولی کا بازار گرم کرنا چاہتا ہے بیلدار حضرات ایس ڈی او کے اختیارات استعمال کرکے موگہ جات کو تنگ کر کے کسانوں کے لیئے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں جبکہ آفیسران گرم کمروں سے نکلنا گوارہ نہیں کرتے کسانوں کا تبدیلی سرکار سے مطالبہ ہے کہ محکمہ نہر کے آفیسران کو پابند کیا جائے کہ وہ خود نہر کا دورہ کریں اور موگہ جات کا سائز منظور شدہ معیار پر رکھیں اس سلسلہ میں جب محکمہ نہر کے افسر سے بات ہوئی تو انہوں نے لا علمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بیلدارون کو موگہ جات کو تنگ کرنے کا کوئی اختیا نہ ہے اگر ایسا ہوا ہے تو معاملہ کی انکوائری ہو گی ھارون آباد کے کسانوں اور نمائندہ کسان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ پانی کی یکساں فراہمی کو یقینی بنایا جائے دوسری صورت میں کسان احتجاج پر مجبور ہوں گے تبدیلی سرکار کسان مکاو پالیسی ترک کرے کسان احتجاج کرتے ہیں تو گولیاں ماری جاتی ہیں کسانوں کو اس بات پر مجبور نہ کیا جائے کہ ایوان اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو روٹی میس نہ ہو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

محکمہ انہار کی بد عنوانی” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں