444

ہارون آباد سمیت ضلع بھر کے تمام سرکاری ہسپتال صحت عامہ کے شعبہ میں مکمل نظر انداز

ہارون آباد (عوامی پریس کلب ) ہارون آباد سمیت ضلع بھر کے تمام سرکاری ہسپتال صحت عامہ کے شعبہ میں مکمل نظر انداز،آج بھی ضلع بھر کے ہسپتال حکومتی توجہ کے منتظر، تفصیلات کے مطابق ضلع بہاول نگر 8878 اسکوائر کلومیٹر رقبہ اور 30 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل علاقہ جوکہ ہارون آباد سمیت پانچ تحصیلوں، 118یونین کونسلز اور ہزاروں ایکڑ زرخیز زمین اور گندم و کپاس کی پیداوار اور معیار کے حوالے سے نمایاں ترین ہونے کے باوجود صحت عامہ کے شعبے میں مکمل نظر انداز کیا گیا بدقسمت ضلع ہے، جس کے ہسپتالوں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق صحت عامہ کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔

کسی بھی ہسپتال میں آئی سی یو نہیں ہے اور نہ ہی ہی وینٹی لیٹرز کا کوئی بندوبست کیا گیا ہے،امراض قلب کے لیے بھی کوئی جدید ایمرجنسی یا علاج معالجے کی کوئی سہولیات ہیں،کرونا کے ٹیسٹ کے لئے پی سی آر مشین نہیں ہے اور اس ضلع میں کرونا کے ٹیسٹ بھی ممکن نہیں بنائے گئے ہیں،حادثات کے شکار افراد کے جدید علاج کا بھی مکمل فقدان ہے اور حادثات میں شدید زخمی افراد کو بہاول پور، ملتان اور لاہور منتقل کر نا پڑ تا ہے جہاں پہنچنے سے قبل ہی زخمی افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

مختصر یہ کہ جدید علاج معالجہ کی سہولیات ہارون آباد سمیت ضلع بہاولنگر بھر میں نہیں ہیں، جنوبی پنجاب کا راگ الاپنے والوں نے بھی اس ضلع کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا سلوک روا رکھا ہے،شہریوں وقاص، ملک ارشد،فیصل منیر شاہ، ملک محمد اکرم، حاجی خان محمد، محمد سلیم، تصور حسین و دیگر نے مطالبہ کیا ہے کہ ہارون آباد سمیت ضلع بہاولنگر کی 30 لاکھ سے زائد انسانوں اور 8878 اسکوائر کلو میٹر پر پھیلے اس علاقے کو اس کا بنیادی حق جدید علاج فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے فوری اقدامات کئے جائیں اور صحت عامہ کی بیان کردہ سہولیات کا اہتمام کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں