267

میاں محمد اشرف جتالہ ایڈووکیٹ کا سپریم کورٹ کی جانب سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے بعد چیئرمین چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب

ہارون آباد(عوامی پریس کلب) چیئرمین یونین کونسل نمبر 96 میاں محمد اشرف جتالہ ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کی جانب سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے بعد چیئرمین چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلہ کے بعد حکومت کی جانب سے بلدیاتی اداروں کی منتخب قیادت کو ان کے اختیارات سے محروم رکھنے کی کوششیں جمہوری اقدار اور روایات کی نفی ہے۔

آمریت کے ادوار میں بھی بلدیاتی اداروں کی راہ میں کبھی اس قسم کی رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئیں اور بنیادی سطح پر عوامی خدمت کے اس نظام کو ہمیشہ اہمیت دی گئی. افسوس کی بات ہے کہ ملک میں جمہوریت کا دعویٰ حکمران دن رات کرتے ہیں لیکن جمہوریت کی بنیاد بلدیاتی نظام کو مفلوج کرنے پر تلے ہوئے ہیں.

سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلہ پر عوامی اظہارِ مسرت نے اس پہلو کو واضح کیا ہے کہ عوام بلدیاتی نظام کو رواں دواں دیکھنا چاہتے ہیں اور اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے نچلی سطح پر مسائل کا حل اسی نظام کی بدولت ممکن ہے. پارلیمنٹ کی مدت پوری کرنے کے دعوے کیے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں ہر وقت آئینی پہلو سامنے لایا جاتا ہے لیکن یہ کھلا تضاد اور دوغلا پن ہے کہ آئین کے تحت قائم بلدیاتی نظام کو مفلوج کرتے ہوئے حکمران آئین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

بلدیاتی ادارے اور بلدیاتی نظام درحقیقت عوام کے حقوق کا نظام ہے اور اس نظام کو اس کا حق دینا ہی جمہوریت کی مضبوطی اور اس کے استحکام کیلئے لازمی ہے بلدیاتی نظام کے بغیر کسی بھی قسم کی جمہوریت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے

اور وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور آئین کی خلاف ورزی سے باز رہے اور بلدیاتی اداروں کو ان کے اختیارات کے ساتھ اپنی مدت پوری کرنے کی آئینی ضرورت کا احترام کرے بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں منعقد کیے گئے اور ان کی بحالی بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہوئی ہے اور اگر حکومت نے یہی روش اختیار کی تو توہین عدالت کی مرتکب ٹھہرے گی. یونین کونسل کے اجلاس میں منتخب نمائندوں نے شرکت کی اور بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

کیٹاگری میں : News

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں