390

بعثت نبوی و نزول دین اسلام کے مطلوب و مقصود اصلی کو سمجھنے کی ضرورت ہے

تحریر: پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال آرائیں، بانی صدر، تحریک نفاذ آئین، قرآن و سنہ پاکستان*

بلاشبہ الله رب العالمين نے انسان کو احسن تقویم پر تخلیق فرمایا، اسے عقل سلیم اور شعور کی نعمت، اس کی جبلت و فطرت میں رکھ دی، جس کی بناء پر انسان اشرف المخلوق کے شرف سے مشرف ہوا ہے، الله تعالى نے انسان کی ہدایت و رہنمائی کےلیے کم و بیش یا پورے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء و رسل علیہم الصلوة والسلام مبعوث فرمائے، متعدد صحائف اور چار بڑی کتب وحی کے ذریعے نازل فرمائیں۔
قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کی ہدایت و رہنمائی، خیر و فلاح اور بھلائی و بہتری، پر سکون و مطمئن اور پر امن و کامیاب زندگی گزارنے اور آخرت سنوارنے کے طور طریقے اور اصول بتانے اور سکھانے نیز عمل کر کے دکھانے کےلیے اپنے پیارے حبیب لبیب، معلم انسانیت، فخر آدمیت، رحمة للعالمين، آخری نبی و رسول سیدنا و مولانا محمد رسول الله صلى الله عليه و آله و سلم کو مبعوث فرمایا اور ان پر فطری و مکمل نظام زندگی پر مشتمل دین حق الاسلام نازل فرمایا، جو کہ کامل و اکمل اور جامع دین ہے، انسانی زندگی کے ہر پہلو، ہر مسئلے، ہر شعبے کو محیط ہے۔
رسول الله صلى الله عليه و آله و سلم نے منزل من الله احکامات و ہدایات، تعلیمات و فرمودات اور پیغامات پر سو فیصد اور کما حقه عمل کر کے اپنے جانثار صحابہ کرام رضوان الله تعالى عليہم کو بتايا، سمجھایا اور سکھایا آپ صلی الله عليه و آله و سلم کے صحابہ کرام رضوان الله تعالى عليہم نے تابعین و تبع تابعین رحمة الله تعالى عليہم اجمعین کو بتایا، عمل کر کے دکھایا اور سمجھایا، سکھایا، صحابہ کرام رضوان الله تعالى عليہم اجمعین، تابعین و تبع تابعین رحمة الله تعالى عليہم اجمعین نے نہ صرف دین اسلام کے احکامات کی خود کماحقه تعميل و پیروی اور اطاعت اور اتباع کی بلکہ دین اسلام یعنی قرآن و سنة پر عمل کر کے پورے عالم انسانیت کو جہالت و گمراہی، ناانصافی، ظلم و زیادتی، استیصال، جہالت و گمراہی، ظلم و زیادتی، حق تلفی، طبقاتی تفریق، عدم مساوات سمیت ساری ظلمتوں کو مٹا کر اس کے نور ہدایت سے منور کر دیا، پھر بد قسمتى سے ہم بتدریج قرآن و سنة سے دور ہوتے گئے، منزل من الله احكامات سے عملا منہ موڑ لیا، ان سے انحراف و روگردانی اور سرکشی کے طرز فکر و عمل اور روش کو اختیار کرنے کی عادت میں مبتلا ہوتے گئے۔
آج بھی عالم انسانیت کے بالعموم اور عالم اسلام کے بالخصوص تمام تر مسائل و مصائب کا واحد حل فقط قرآن و سنة کے احکامات کی تفہیم و تعمیل، اطاعت و اتباع اور پیروی میں ہی پوشیدہ ہے، انسانی فکر و فلسفہ، انسانی سوچ محدود و ناقص ہے، قرآن مجید کلام الله، علم الله، علم بالوجی ہے جو کہ تمام تر ان علوم سے اربوں گنا کامل، برتر و بالا، اعلی و افضل ہے جو علوم انسانی و بشری غور و فکر، عقل و شعور اور فلسفے کا نتیجہ ہیں۔ ہر انسان بالعموم اور ہر مؤمن و مسلم بالخصوص اس امر کا مکلف ہے کیونکہ نزول قرآن کا مقصود و مطلوب ہی الله رب العالمين کی زمین اور الله کریم کے بندوں پر الله تعالى کے نازل کر مکمل ضابطہ حیات، دین اسلام، قرآن و سنة کے احکامات، اقامت و نواہی، حقوق الله وحقوق العباد، أمر بالمعروف و نہی عن المنکر کو نافذ و غالب، بالادست و حاکم بنانا ہے اس سے ہی عالم انسانیت بالخصوص مسلم امة کو سکون و اطمینان، ترقی و خوشحالی اور کامیابی و کامرانی کی منزل حاصل ہو سکتی ہے لہذا اگر ہم واقعتاً اپنے قوم و ملک، معاشرے اور ملت اسلامیہ کی اصلاح و فلاح کی طلب و خواہش میں مخلص و سنجیدہ ہیں تو پھر یہ ہم سب کا اولین و مقدس فریضہ بنتا ہے کہ اس مقصد کےلیے جہد مسلسل میں اپنا حصہ شامل کریں۔
کوئی شبہ نہیں کہ بے شک میرا رب کریم ہی سب سے بڑا ہے، وہ جو چاہتا ہے ہو جائے وہ ہو چکا ہوتا ہے، بے شبہ وہی ہر چیز پر قادر ہے، انسان ہی جاہل، ناشکرا ہے۔
تمام تر انسانی مسائل و مصائب کا کافی و شافی علاج و حل فقط قرآن و سنت پر مبنی مصطفوی نظام کے مکمل نفاذ میں ہی ہے۔ الله رب العالمين ہی کائنات کا خالق و مالک ہے اس کی زمین اور اس کے بندوں پر اسی کے نازل کردہ دین حق “الاسلام” یعنی قرآن و سنة کا نفاذ، غلبہ اور بالا دستی قائم کر کے ہم فلاح دارین اور تمام تر درپیش مسائل و مصائب سے نجات پا سکتے ہیں۔
الله تعالى ہر کلمہ کو صدق نیت و اخلاص قلب سے بعثت نبوی اور نزول اسلام کے اصل مقصود و مطلوب کو سمجھنے اور اس کے حصول و تحفظ کےلیے منہاج نبوی کے مطابق اپنی زندگی کا نصب العین بنانے، اس کےلیے جدوجہد کرنے کے جذبے کی توفیق اور اپنی فتح و نصرت عطا فرمائے، آمین یا ارحم الراحمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں