213

ناقص حکومتی پالیسیوں کے باعث چاول کی ایکسپورٹ میں 38فیصد کمی

ہارون آبا د (عوامی پریس کلب) ہارون آباد چاول کی برآمدات میں 38 فیصد کمی حکومت کی ناقص پالیسیوں کا شاخسانہ ہے، ملک میں موجود پیداواری اضافے سے متعلق تحقیقی اداروں کی کارکردگی مایوس کن ہے،ان خیالات کا اظہار ضلع بہاولنگر کے ممتاز رائس ایکسپورٹرز ملک رضوان راٹھور نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چاول کی سالانہ پیداوار 70 لاکھ ٹن سے زیادہ ہے جس میں 40 لاکھ ٹن چاول ایکسپورٹ ہو جاتا ہے،جس سے تقریبا پاکستان کو سالانہ دو ارب ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے لیکن ناقص حکومتی پالیسیوں کے باعث رواں مالی سال کے 8 ماہ میں چاول کی ایکسپورٹ میں 38فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

دوسری طرف بھارتی چاول کی ایکسپورٹ اسی شرح سے بڑی ہے،اس کی وجوہات میں سرفہرست یہ ہے کہ بھارت مسلسل تحقیقی عمل کی بدولت چاول کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ کرتے ہوئے عالمی منڈی میں پاکستان کے مقابلے میں اپنا چاول 200 ڈالر فی ٹن کم قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔

جبکہ پاکستان میں زیر کاشت رقبہ کم اور پیداواری لاگت بھارت سے زیادہ ہے،ملک رضوان راٹھور نے مزید کہا کہ ملک میں پیداوار میں اضافے سے متعلق تحقیقاتی ادارے موجود ہیں مگر ان کی قابل ذکر کارکردگی دیکھنے میں نہیں آ رہی ان اداروں کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانا وقت کی ناگزیر ضرورت ہے برآمدکنندگان کی تجاویز کی روشنی میں صورتحال کا پائیدار حل نکالنا چاول کے شعبوں کی ترقی کا ضامن ہوسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں