211

فقیروالی میں سرکاری ڈاکٹر کے ہاتھوں نجی ہسپتال میں زچہ بچہ کی موت کا معاملہ انکوائری کمیٹی نے لیڈی ڈاکٹر کو قصوروار قرار دے دیا

ہارون آباد (عوامی پریس کلب ) ہارون آباد کے علاقہ فقیروالی میں سرکاری ڈاکٹر کے ہاتھوں نجی ہسپتال میں زچہ بچہ کی موت کا معاملہ انکوائری کمیٹی نے لیڈی ڈاکٹر کو قصوروار قرار دے دیا، لیڈی ڈاکٹر معطل۔

تفصیلات کے مطابق ہارون آباد کے نواحی علاقہ فقیر والی کے نجی ہسپتال میں غلط آپریشن سے ماں اور بچے کی موت کا معاملہ رونما ہوا جس پر ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد وسیم کے حکم پر سی ای او ھیلتھ ڈاکٹر اسفندیار کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی۔

کمیٹی کی جانب سے انکوائری رپورٹ پیش کی گئی تو لیڈی ڈاکٹر پر لگائے گئے الزامات سچ ثابت ہوگئے انکوائری کمیٹی میں کنو ینئر سی ای ہیلتھ جبکہ ممبران میں انچارج گائنی وارڈ ڈی ایچ کیو اور ڈپٹی ڈی ایچ او ہارون آباد شامل تھے. ڈپٹی کمشنر کی جانب سے پرائیویٹ ہسپتال کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا۔

جاری کردہ مراسلہ کے زریعے لیڈی ڈاکٹر کیخلاف بھی کاروائی کرنے کی سفارش کی گئی ڈپٹی کمشنر کی کھلی کچہری کے دوران فقیر والی کا رہائشی محمد شکیل پیش ہوا تھا جس نے اس واقع کی بابت ڈپٹی کمشنر کا آگاہ کیا تھارورل ہیلتھ سینٹر میں تعنیات سرکاری لیڈی ڈاکٹر عائشہ سیرت نے اپنے پرائیویٹ ہسپتال میں خاتون کا ڈلیوری آپریشن کیا تھا آپریشن کے دوران حالت غیر ہونے پر لیڈی ڈاکٹر نے مریضہ کو سرکاری سلپ لگا کر بہاولپور ریفر کردیا تھا۔

ڈاکٹر کی غفلت سے حالت غیر ہونے پر زچہ بچہ دونوں جاں بحق ہوگئے تھا ڈپٹی کمشنر نے نوٹس لیتے ہوئے سی ای او ھیلتھ کو انکوائری آفیسر مقرر کیا تھا ڈاکٹر اسفندیار سی ای او ہیلتھ کی رپورٹ آنے پر لیڈی ڈاکٹر کو معطل کردیا گیاڈپٹی کمشنر محمد وسیم نے لیڈی ڈاکٹر کے خلاف پنجاب ھیلتھ کئیر کمیشن کو بھی کاروائی کے لئے مراسلہ لکھ دیاہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں