458

ہارون آباد میں 17سالوں سے کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہ ہوسکا

ہارون آباد ( تحصیل رپورٹر) ہارون آباد میں 17سالوں سے کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہ ہوسکا ۔ دانش سکول ،فری انڈسٹریل زون اور ماڈل قبرستان سمیت متعدد ترقیاتی پروجیکٹ فائلوں کی زینت بن گئے ۔ علاقہ پسماندگی کے دلدل میں دھنسنے لگا ، شہریوں کا اعلی حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل ہارون آباد گزشتہ17سالوں سے قومی دھارے میں ہونے والی ترقی میں صفر فیصد رہا ۔ تین سو ایکڑ زمین دانش سکول کیلئے مختص کی گئی سروے ہوا لیکن دانش سکول کا منصوبہ کھٹائی میں چلا گیا جبکہ دانش سکول کیلئے مختص کی گئی جگہ پر قبضہ مافیا نے اپنے پنجے گاڑنے شروع کردئیے ہیں ۔

اڑھائی سال قبل شہر خموشاں ماڈل قبرستان کیلئے چار سو کینال میں سے ایک سو کینال پر ماڈل قبرستان بنانے کا منصوبہ شروع کیا گیا جس کے لئے سروے بھی ہوا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ نہ سکا ۔ اور اسی طرح نو سو ایکڑ پر ٹیکس فری انڈسٹریل زون اسٹیٹ بنانے کا منصوبہ بھی ایوان لاہور ہی میں گم ہو کر رہ گیا ۔

ہارون آباد کی غلہ منڈی جوکہ گندم ،چاول اور کپاس کے حوالے سے ملکی منڈیوں میں ایک نمایاں حیثیت رکھتی ہے مگر حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے وہ بھی اپنی ساخت کھوتی جا رہی ہے جس وجہ سے یہ پورا علاقہ پسماندگی کے دلدل میں دھنستا جا رہا ہے ۔ شہریوں وقاص ،عثمان ،ابراہیم ،عمر ،عبداللہ ،کامران ،ذیشان و دیگر کا کہنا ہے کہ علاقہ ہارون آباد کو مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے احساس محرومی بڑھ رہی ہے جس کے باعث لوگ ذہنی اضطراب کا شکار ہیں ۔ شہریوں نے موجود ہ منتخب عوامی نمائندوں سمیت وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں